• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: طلبہ خیمے ہٹانے پر راضی، ہارورڈ یونیورسٹی انتظامیہ کا گفتگو کا وعدہ

Updated: May 15, 2024, 4:24 PM IST | Washington

امریکہ کی ہارورڈ یارڈ یونیورسٹی میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلا ف مظاہرے کرنے والے طلبہ نے اپنے خیمے رضاکارانہ طور پر ہٹا دیئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ ادارے کو ملنے والے عطیات کے تعلق سےطلبہ کے سوالات کے جوابات دیں گے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے عبوری صدر ایلن گاربر مظاہرین اور یونیورسٹی کے حکام کے درمیان میٹنگ منعقد کرنے کیلئے راضی ہو گئے ہیں۔

University, the students had set up tents like this. Image: X
یونیورسٹی میں طلبہ نےاس طرح خیمے لگائے تھے۔ تصویر: ایکس

امریکہ کی ہارورڈ یارڈ یونیورسٹی میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے کرنے والے طلبہ نے اپنے خیمے رضاکارانہ طور پرہٹا دیئے جب یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو یقین دلایا ہے کہ وہ اسرائیل کو امداد وقف کرنے کے تعلق سے ان کے سوالات کے جوابات دیں گے۔

اس ضمن میں اسٹوڈنٹ پروٹیسٹ گروپ نے اپنے بیان میں منگل کو کہا تھا کہ ہمارے مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے خیمے ہٹا دیئے ۔ اس درمیان ہارورڈ یونیورسٹی کے عارضی صدر ایلن گاربر مظاہرین اور یونیورسٹی کے حکام کے درمیان میٹنگ منعقد کرنے کیلئے راضی ہو گئے ہیں تا کہ طلبہ کے سوالات پر بات چیت کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: نقبہ: فلسطینیوں کو ۷۶؍ سال بعد جبری بے دخلی کا دوبارہ سامنا

خیال رہے کہ اسی طرح امریکہ کی دیگر یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے خیمے لگائے تھےاور اپنی یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے بزنس کو ختم کریں۔ ہارورڈ کالج کے صدر اور ڈین آف فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سائنس ہوپی ہوئکسترا مشرقی وسطیٰ میں جاری تشدد کے بارے میں بات چیت کریں گے۔

یہ بھی پڑھئےـ سپریم کورٹ: نیوز کلک کے بانی پربیر پرکیاستھا کی فوری رہائی کا حکم، گرفتاری غیرقانونی

مظاہرین طلبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے حکام ، جن میں ہارورڈ مینجمنٹ، جو سب سے زیادہ عطیہ فراہم کرتے ہیںجس کی مالیت ۵۰؍ بلین ڈالر ہے، کے ساتھ میٹنگ کیلئے ایک معاہدہ تیارکیا ہے۔ 
مظاہرین طلبہ کے بیان کے مطابق ’’طلبہ ایجنڈا بنائیں گے جن میں انکشافات پر بات چیت، علاحدگی ، دوبارہ سرمایہ کاری اور فلسطینی تعلیمات کیلئے سینٹر بنانے کا مطالبہ شامل ہے۔‘‘

یونیورسٹی کا طلبہ کی معطلی کو واپس لینے کا فیصلہ 
طلبہ نے کہا کہ ہارورڈ یونیورسٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ۲۰؍ سے زائد طلبہ اور اسٹوڈنٹ ورکرز کی معطلی کو واپس لے لیںگے اور ۶۰؍کو درپیش تادیبی اقدامات بھی واپس لے لیں گے۔ اس ضمن میں مظاہرین طلبہ کے ترجمان نے کہا کہ ۴؍ ہفتے قبل جب سے خیمہ زنی کی گئی ہے دیگر کالج اور یونیورسٹی کے کیمپس میں فلسطینی یک جہتی کیلئے یہ خیمہ زنی وسیع تر اور گہری ہوتی جا رہی ہے۔

ہمیں طلبہ کی بہادری پر فخر ہے: فیکلٹی 
اس ضمن میں فیکلٹی کے وہ ممبران، جو طلبہ کے اس مظاہرے کا تعاون کر رہے ہیں ، نے کہا کہ طلبہ نے اسرائیل کے ساتھ علاحدگی کیلئے اہم اقدام کیا ہے۔ ہارورڈ فیکلٹی اینڈ اسٹاف فار جسٹس ان فلسطین نے کہا کہ ہم طلبہ کی بہادری پر فخر کرتے ہیںجنہوں نے فلسطین کی آزادی کے عالمی مطالبے کیلئے اپنے آپ کو مشکل میں ڈال دیا جسے عالمی لیڈران دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی فسادات ۲۰۲۰ء: عمر خالد کی درخواستِ ضمانت پر ۲۸؍ مئی کو فیصلہ سنایا جائے گا

دنیا بھر میں سیکڑوں افراد اس بارے میں بات چیت کر رہے ہیں: چولے گمبول  
اس ضمن میں ہارورڈ یونیورسٹی کے ایک طالب علم چولے گمبول نے کہا کہ اس احتجاج کی سب سے اہم بڑی کامیابی یہ ہے کہ طلبہ کے ذریعے غزہ توجہ کا مرکز بنا۔احتجاج کا مقصد غزہ کی طرف توجہ مرکوز کروانا ہے اور ایک موقف بنانا ہے۔ ہم نے واقعی وہ بنیاد حاصل کر لی ہے جو ہم خبروں میں دیکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کشمیری صحافی آصف سلطان کو یو اے پی اے کے ۵؍ سال پرانے مقدمے میں ضمانت

دنیا بھر میں سیکڑوں افراد اس بارے میں گفتگو کر رہے ہیں۔ یونیورسٹی کے ولیم کالج کے ٹرسٹی کے اس ماہ کے آخر میں طلبہ کے معاملے کے حوالے سے گفتگو پر راضی ہونے کے بعد پیر کی رات طلبہ نے رضاکارانہ طور پر خیمے ہٹا دیئے ۔ کالج کے صدر مود مینڈل نے کہا کہ گفتگو ہی اس کا جواب ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK