• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دہلی ہائی کورٹ کا کیجریوال کی ضمانت کے حکم پرروک، ای ڈی کی درخواست کو منظوری

Updated: June 21, 2024, 2:02 PM IST | New Delhi

دہلی ہائی کورٹ نے آج اروند کیجریوال کی ضمانت کے حکم پر روک لگاتے ہوئے ای ڈی کی فوری سماعت کی درخواست کو منظوری دے دی ہے۔ عدالت کاکہنا ہے کہ جب تک ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت نہیں کر لیتا ، ضمانت کے حکم کو نافذ نہیں کیا جائےگا۔

Arvind Kejriwal. Photo: INN
اروند کیجریوال۔ تصویر: آئی این این

دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ضمانت پر روک لگا دی ہے اور ای ڈی کی فوری سماعت کی درخواست کو منظوری دےدی ہے۔ خیال رہے کہ جمعرات کو دہلی کے روز ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کو ضمانت دی تھی اور ای ڈی کے ضمانت کے فیصلےپر ۴۸؍ گھنٹوں تک روک لگانے کی درخواست مسترد کی تھی۔ تاہم، دہلی ہائی کورٹ کی وکیشن بینچ کے جسٹس سدھیر کمار اور رویند دودیجا نے حکم جاری کیا ہے کہ جب تک ہائی کورٹ اس معاملے میں سماعت نہیں کر لیتا تب تک اس فیصلے کو نافذ نہیں کیا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ماہرین کیساتھ وزیر خزانہ کی دوسری ’پری بجٹ‘ میٹنگ

یاد رہے کہ جمعرات کو دہلی روز ایونیو کورٹ کے جج نیائے بندو نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ کو ضمانت دینے کا حکم جاری کیا تھا۔ بعد ازیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے عدالت سے ذاتی مچلکہ پر دستخط لینے اور عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ میں درخواست داخل کرنے کیلئے ۴۸؍ گھنٹوں کوقت طلب کیا تھا۔ تاہم، عدلات نے ای ڈی کی درخواست مسترد کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: شاہد آفریدی نے اسرائیلی گروپ کے جھوٹے دعوے کی قلعی کھول دی

جمعہ کو ایڈیشنل جنرل ایس وی راجو، جو ای ڈی کی نمائندگی کر رہے تھے، نے عدالت سے کہا کہ انہیں ضمانت کی عرضی کی مخالفت کرنے کی مخالفت کرنے کیلئے ٹرائل کورٹ میں درخواست دینے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔ راجو نے مزید کہا کہ ’’ضمانت کے حکم پر روک لگانے کی میری درخواست کو بھی اہمیت نہیں دی گئی۔ میری یہ درخواست ہے کہ اس فیصلے پر ورک لگایا جائے اور اس معاملے کی فوری سماعت کی جائے۔ ہمیں اس کیس کی مخالفت کرنے کے پورے موقع سے محروم رکھا گیا ہے۔ میں پوری سنجیدگی کے ساتھ الزامات عائد کر رہا ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اترپردیش کے سبھی باشندوں کا فیملی شناختی کارڈ بنایا جائے گا

راجو نے مزید کہا کہ ’’ٹرائل کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا حالانکہ تب تک ضمانت کا حکم بھی جاری نہیں کیا گیا تھا۔ اس حکم کو اب تک اپلوڈ نہیں کیا گیا ہے۔ شرائط بھی معلوم نہیں تھے۔‘‘ سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی، جو اروند کیجریوال کی نمائندگی کر رہے تھے، نے مرکزی تفتیشی ایجنسی کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کے سامنے دلیل پیش کی کہ ’’سپریم کورٹ کے ایسے ۱۰؍ فیصلے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ضمانت کی منسوخی ضمانت کی منظوری سے یکسر مختلف ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج نے پھر پناہ گزیں کیمپ کو نشانہ بنایا

سینئر وکیل وکرم چودھری ، جو عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیلئے عدالت میں پیش ہوئے تھے، نے عدالت سے کہا کہ ’’مرکزی تفتیشی ایجنسی کو عدالت کے حکم کی تعمیل کرنی چاہئے۔‘‘ ضمانت کا حکم، جو جمعہ کو اپلوڈ کیا گیا ہے، میں کہا گیا ہے کہ ای ڈی اروند کیجریوال کی جانب سے اٹھائے جانےو الے متعدد مسئلوںپر خاموش ہے، جن میں ای ڈی کی جانب سے پہلی حقیقی ایف آئی آر میں اروند کیجریوال کا نام موجود نہ ہونا بھی شامل ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK