• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلیوں کو الاسکا، گرین لینڈ لے جائیں: سعودی اہلکار کا ٹرمپ پر طنز

Updated: February 10, 2025, 10:10 PM IST | Inquilab News Network | Riyadh

ریاض نے اتوار کو سعودی عرب میں فلسطینی ریاست قائم کرنے کے نیتن یاہو کے تبصرے کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کے ان کی سرزمین پر حق پر زور دیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

سعودی شوریٰ کونسل کے ایک رکن نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلیوں کو امریکی ریاست الاسکا اور گرین لینڈ منتقل کرنا مشرق وسطیٰ کے استحکام کا بہتر حل ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں ٹرمپ نے متعدد مواقع پر فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور دعویٰ کیا کہ وہ اس محصور علاقہ کو "مشرق وسطیٰ کے سیاحتی مقام" میں تبدیل کرنے کیلئے ایک غیر معمولی تعمیر نو کے منصوبے پر عمل کریں گے۔ کئی عرب، یورپی اور دیگر ممالک نے ٹرمپ کی تجویز کی بڑے پیمانے پر مذمت کی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ۳۲؍ سالہ حاملہ فلسطینی خاتون سندس جمال شلبی اپنے نامولود بچے سمیت ہلاک

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے جمعرات کو فلسطینی خودمختاری کے کسی تصور کو مسترد کرتے ہوئے ستم ظریفی سے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو، اپنے وطن کے بجائے سعودی عرب میں اپنی ریاست قائم کرنی چاہئے۔ سعودی عرب میں ایک فلسطینی ریاست قائم کی جاسکتی ہے۔ ان کے پاس وہاں کافی زمین ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی مرکزی راہداری سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء

`بدترین ابھی آنا باقی ہے`

مملکت سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے رکن یوسف بن روایت السعدون نے جمعہ کو سعودی اخبار اوکاز میں ایک مضمون میں کہا، "اگر وہ (ٹرمپ) واقعی امن کا ہیرو بننا چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں استحکام اور خوشحالی دیکھنا چاہتے ہیں، تو انھیں اپنے پیارے اسرائیلیوں کو ریاست الاسکا اور پھر گرین لینڈ منتقل کرنا چاہئے۔" سعدون نے نیتن یاہو کے سعودی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونیوں اور ان کے اتحادیوں کو جان لینا چاہئے کہ وہ سعودی قیادت کو میڈیا کے جال اور جھوٹے سیاسی دباؤ میں نہیں گھسیٹ پائیں گے۔ انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں، کیونکہ "بدترین ابھی آنا باقی ہے۔"

یہ بھی پڑھئے: غزہ : اسرائیلی فوجیوں نے جیلوں میں قیدفلسطینیوں کو تورات کی آیتیں پڑھنے پر مجبور کیا

سعودی اہلکار نے ٹرمپ کی فیصلہ سازی پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ناقص انتخاب وہ لوگ کرتے ہیں جو "علم اور مہارت کو نظر انداز کرتے ہیں" اور ماہرین سے مشورہ کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ انہوں نے واشنگٹن پر اسرائیل کے طریقے اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ "امریکہ کی خارجہ پالیسی خودمختار زمین پر غیر قانونی قبضے اور اس کی آبادی کی نسل کشی کی کوشش کرے گی۔ یہ دونوں ہی اسرائیلی طریقے ہیں اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔"

یہ بھی پڑھئے: سعودی نے فلسطین سے متعلق اپنے موقف کا اعاد ہ کیا، نقل مکانی کو مسترد کردیا

ریاض نے اتوار کو سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے بارے میں نیتن یاہو کے تبصرے کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام کے ان کی سرزمین پر حق پر زور دیا۔ واضح رہے کہ سعودی شوریٰ کونسل کے ارکان کا تقرر بادشاہ کرتا ہے۔ کونسل قوانین، اقتصادی منصوبوں اور سماجی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور پالیسی اور قانون سازی کیلئے مشورہ دیتی ہے لیکن اس کے پاس قانون سازی کی طاقت نہیں ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK