• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سابق یو ایف سی چیمپیئن خبیب کو تنازع کے بعد طیارے سے اتار دیا گیا، ایئرلائنز نے صفائی پیش کی

Updated: January 14, 2025, 9:06 PM IST | Inquilab News Network | Washington

فرنٹیئر ایئر لائنز نے ایک بیان میں اس بات کی تردید کی کہ نورماگومیدوف کو اپنی نسل کی وجہ سے طیارے سے اتار دیا گیا تھا۔

Khabib Nurmagomedov. Photo: INN
خبیب نورماگومیدوف۔ تصویر: آئی این این

امریکہ میں سابق یو ایف سی چیمپیئن خبیب نورماگومیدوف کو طیارے سے اتارے جانے کا واقعی پیش آیا ہے۔ اس واقعی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں نورماگومیدوف کی طیارے کے عملہ کے ساتھ بحث اور انہیں بالآخر طیارے سے اترتے دیکھا جاسکتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں سابق چیمپئن کو روانگی سے قبل طیارے کے عملہ کے ایک رکن کے ساتھ کشیدہ گفتگو کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد نورماگومیدوف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اتوار کو اس واقعہ کے بارے میں لکھا کہ عملہ کی ایک "خاتون" نے ان کے ساتھ "بہت بدتمیزی" کی۔ نورماگومیدوف نے عملہ پر نسل پرستانہ برتاؤ کا الزام لگایا جبکہ ایئرلائنز نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ ویڈیو کے آغاز میں نورماگومیدوف کہتے ہیں، "میں انگریزی جانتا ہوں، میں لوگوں کی مدد کرنا جانتا ہوں۔" فلائٹ اٹینڈنٹ نے جواب دیا کہ "یہ زبان کے متعلق نہیں ہے۔ آپ کو اپنی سیٹ بدلنی ہوگی کیونکہ یہ سیٹ خارجی دروازہ کے قریب ہے یا آپ کو اس جہاز سے اترنا پڑے گا اور آپ کو دوبارہ بکنگ کرنی ہوگی۔" نورماگومیدوف نے کہا کہ یہ مناسب نہیں ہے۔ خاتون نے جواب دیا کہ یہ بالکل مناسب ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: انادولو ایجنسی کے صحافی سعید ابونبھان کے خاندان کے ۳۱؍ افراد اسرائیلی حملے میں جاں بحق

ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ ۱۱ جنوری ۲۰۲۵ء کو پیش آیا جب نورماگومیدوف لاس ویگاس سے سان فرانسسکو جانے کیلئے فرنٹیئر ایئرلائنز (ایف اے اے) کی پرواز پر سوار ہوئے۔ وہ دروازے سے باہر نکلنے والے دروازے کے قریب ک نشست پر براجمان تھے۔ نورماگومیدوف نے اس واقعے کے بعد اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: "خاتون نے شروع سے ہی بہت بدتمیز تھی، حالانکہ میں بہت اچھی انگریزی بولتا ہوں اور سب کچھ سمجھ سکتا ہوں اور تعاون کرنے کیلئے تیار ہوں۔ پھر بھی وہ مجھے اپنے نشست سے ہٹانے پر اصرار کرتی رہیں۔ میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ میرے ساتھ یہ رویہ، نسلی، قومی یا کچھ اور، کس بنیاد پر اختیار کیا گیا۔ لیکن ۲ منٹ کی بات چیت کے بعد خاتون نے سیکیوریٹی کو کال کیا اور مجھے اس طیارے سے اتار دیا گیا۔ تقریباً دیڑھ گھنٹے بعد میں دوسری ایئر لائنز میں سوار ہوا۔ انہوں نے مزید کہا، "آپ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ میں نے پرسکون رہنے کی پوری کوشش کی۔ عملہ کے اراکین اگلی بار بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں اور مسافروں کے ساتھ صرف اچھا سلوک کر سکتے ہیں۔" واضح رہے کہ ۳۶ سالہ نورماگومیدوف کو اب تک کے سب سے بڑے مکسڈ مارشل آرٹسٹوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔انہوں نے ۲۰۱۸ء میں بلاک بسٹر مقابلے میں کونور میک گریگر کو شکست دی۔ ۲۰۲۰ء میں جسٹن گیتھجے پر فتح حاصل کے بعد انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لیا تھا۔ انہیں ۲۰۲۲ء میں یو ایف سی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ سے ۲۱؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان

فرنٹیئر ایئر لائنز نے بیان جاری کیا

پیر کو فرنٹیئر ایئر لائنز نے ایک بیان جاری کیا جس میں نورماگومیدوف تنازع کا حوالہ دیا گیا اور اس بات کی تردید کی گئی کہ نورماگومیدوف کو اپنی نسل کی وجہ سے طیارے سے اتار دیا گیا تھا۔ فرنٹیئر ایئر لائنز (ایف اے اے) نے بیان میں بتایا کہ فرنٹیئر ایئر لائنز کے طیارے کی باہر نکلنے والی سیٹ پر بیٹھنے پر اختلاف کے بعد "انہیں طیارے سے اترنے کیلئے کہا گیا۔" ایئرلائنز نے بتایا کہ "۱۱ جنوری ۲۰۲۵ء کو لاس ویگاس سے سان فرانسسکو کی پرواز ۴۴۰۱ کی روانگی کی تیاری کے درمیان ایک فلائٹ اٹینڈنٹ نے باہر نکلنے والے مسافروں کے لئے روایتی بریفنگ شروع کی۔ خبیب نورماگومیدوف، جو باہر نکلنے کی قطار میں بیٹھے ہوئے تھے، سے متعدد بار پوچھا گیا کہ کیا وہ ہنگامی صورت حال میں مدد کرنے کے لئے تیار اور قابل ہیں۔ فلائٹ اٹینڈنٹ کے مطابق، نورماگومیدوف نے بار بار کوششوں کے باوجود جواب نہیں دیا اور اس طرح انہوں نے ایف اے اے کے تقاضوں کی عدم تعمیل کی۔ نتیجتاً، انہیں ایک مختلف اپ گریڈ شدہ سیٹ پر منتقل ہونے کیلئے کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ لہٰذا، ایئر لائن اور ایف اے اے کی پالیسی کے مطابق، انہیں جہاز سے اترنے کیلئے کہا گیا۔ مسافر کو اتارنے کا فیصلہ کسی بھی طرح سے اس کی نسل سے متعلق نہیں تھا اور ہم نے انہیں اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے ساتھیوں کو ٹکٹ کی رقم واپس کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: عرب ممالک کی یقین دہانی: شامی عوام کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائیگا

کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز نے تحقیقات کا مطالبہ کیا

کونسل آن امریکن-اسامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے قومی ڈائریکٹر نہاد عواد نے ایک بیان میں فرنٹیئر ایئرلائنز اور امریکی انتظامیہ سے اس معاملہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بیان دیا، "ہم فرنٹیئر اور یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ کی فوری اور شفاف تحقیقات کریں تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ اس فلائٹ میں کیا ہوا تھا اور ایتھلیٹ اور مسلمان کھلاڑی خبیب نورماگومیدوف کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیوں کیا گیا اور آیا اس میں مذہبی یا نسلی پروفائلنگ کا کوئی کردار تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ایئر لائنز پر نسلی اور مذہبی پروفائلنگ کے واقعات کتنی کثرت سے پیش آتے ہیں، خاص طور پر ان مسافروں کے خلاف جو نمایاں طور پر مسلمان ہیں، ایف اے اے کو اپنی تحقیقات کے نتائج کو عوامی طور پر جاری کرنا چاہئے اور اپنے عملہ کی کسی بدتمیزی یا غلطی کو دور کرنے کے لئے مناسب کارروائی کرنا چاہئے۔"

یہ بھی پڑھئے: امریکہ : خوفناک آگ پر قابو پانے کیلئے عالمی برادری نے مدد کا ہاتھ بڑھایا

یو ایف سی لیجنڈ چیل سونن کا حیران کن موقف: "آپ کو ایک یا دو الفاظ ضرور کہنا چاہئے۔"

چیل سونن نے خبیب نورماگومیدوف اور فرنٹیئر ایئر لائنز کے درمیان تنازع پر اپنا نقطہ نظر شیئر کیا۔ اپنے یوٹیوب چینل پر ایک حالیہ ویڈیو میں سونن نے نورماگومیدوف کو طیارے سے اتارے جانے کے واقعہ پر گفتگو کی اور دلیل دی کہ اس واقعے میں داغستانی کھلاڑی کی حمایت کرنے والے غلط ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایئر لائنز کی ایمرجنسی دروازے سے باہر نکلنے کے حوالے سے سخت پالیسیاں ہیں اور مسافروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ بغیر کسی استثناء کے ان اصولوں پر عمل کریں۔ سونن نے اپنے ویڈیو میں کہا، "یہ ایک مشکل مسئلہ ہے۔ میں خبیب بمقابلہ ایئر لائنز کے متعلق بات کر رہا ہوں۔ ایئرلائنز میں یہ اصول ہے کہ فلائٹ اٹینڈنٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے آپ کو سر ہلاتے دیکھا تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ وہ آپ کے ساتھ آنکھیں ملنے تک انتظار کریں گے اور آپ کو ایک دو الفاظ یعنی "ہاں" ضرور کہنا چاہئے۔ اگر آپ کوئی دوسرا لفظ استعمال کرتے ہیں تو بھی آپ کو باہر نکالا جاسکتا ہے۔" 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK