• Sun, 09 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: سرکاری ملازمین کا ٹرمپ پر مقدمہ، یو ایس ایڈ کو ختم کرکے `انسانی بحران` پیدا کرنے کا الزام

Updated: February 07, 2025, 10:03 PM IST | Inquilab News Network | Washington

مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کو تحلیل کرنا، آئین کے تحت ٹرمپ کے اختیار سے باہر ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکموں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

US President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے سرکاری ملازمین کی سب سے بڑی یونین اور غیر ملکی خدمات کے ملازمین کی ایک تنظیم نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ USAID) کو جارحانہ طریقے سے ختم کرنے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ امریکن فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز اور امریکن فایرن سروس ایسوسی ایشن نے جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ وہ یو ایس ایڈ کو ختم کرنے کے ٹرمپ کے "غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات" پر روک لگائے، جن کی بدولت "عالمی سطح پر انسانی بحران" پیدا ہوگیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’’آپ دنیا پر حکم چلا سکتے ہیں، غزہ پر نہیں‘‘ فلسطینی بچی کا ٹرمپ کو جواب

مقدمہ میں جن `اقدامات` کا ذکر کیا گیا ہے، ان میں ۲۰ جنوری کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ جاری کردہ وہ حکمنامہ بھی شامل ہے جس کی رو سے تمام امریکہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی تمام غیر ملکی امداد کو روک دیا گیا تھا۔ مقدمہ میں محکمہ خارجہ کی جانب سے دنیا بھر میں یو ایس ایڈ کے منصوبوں کو روکنے، ایجنسی کے کمپیوٹر سسٹم آف لائن کرنے اور عملے کو اچانک چھٹی پر بھیجنے کے احکامات پر روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔ مقدمے میں ٹرمپ اور اسٹیٹ اینڈ ٹریژری ڈیپارٹمنٹس کو مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کو تحلیل کرنا، آئین کے تحت ٹرمپ کے اختیارات سے باہر ہے۔ وفاقی قانون کے مطابق، کانگریس واحد ادارہ ہے جو قانونی طور پر ایجنسی کو ختم کر سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکموں نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: وفاقی جج نے ٹرمپ کے پیدائشی حق شہریت کے حکم کو ملک بھر میں روک دیا

واضح رہے کہ یو ایس ایڈ کو ۱۹۹۸ء میں امریکی کانگریس کے منظور کردہ ایک قانون کے تحت ایک آزاد ایجنسی کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ امریکہ کی بیرونی امداد روکنے اور بیرون ملک اور واشنگٹن میں یو ایس ایڈ کے ہزاروں ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفی کے باعث تقریباً ۱۲۰ ممالک میں جاری منصوبوں میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوگا جس میں یوکرین کیلئے سیکیوریٹی امداد، افغانستان طالبان کے دور میں اسکول کی طالبات کیلئے اور صاف پانی، ملازمین کی تربیت اور تعلیم جیسے ترقیاتی پروگرام متاثر ہوگے۔ پولیو اور چیچک کی وبا کے خاتمہ میں مددگار حفظانِ صحت کے پروگرام پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔ ٹرمپ کے غیر ملکی امداد منجمد کرنے اور یو ایس ایڈ پر بندش لگانے کے باعث عالمی سطح پر بھکمری سے نجات پانے کی کوششیں بھی متاثر ہوئی ہیں اور ۳۴۰ ملین ڈالر کی ۵ لاکھ میٹرک ٹن خوراک کا نقصان ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف متعدد شہروں میں مظاہرے

`یو ایس ایڈ کو لکڑی کی طرح چیر کر رکھ دیا`

یو ایس ایڈ کو ختم کرنے میں دنیا کے امیر ترین شخص، امریکی صنعتکار اور ٹرمپ کے قریبی اتحادی ایلون مسک کا بھی کردار رہا ہے جو وفاقی بیوروکریسی کو سمیٹنے کی صدر کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ پیر کو مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا تھا کہ انہوں نے اور ان کے معاونین نے گزشتہ ہفتے کے آخری دن، یو ایس ایڈ کو لکڑی کی طرح چیرنے (ٹکڑے ٹکڑے کرنے) میں گزارے۔ ناقدین نے مسک کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے اس اقدام کو "غیر اخلاقی اور غیر آئینی" قرار دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK