• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ، غزہ پر قبضہ کرکے اس کی تعمیر نو کی ذمہ داری لینے کیلئے تیار: ٹرمپ

Updated: February 05, 2025, 10:10 PM IST | Inquilab News Network | Washington

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کو گرا کر ہموار کرے گا اور ایک ایسی معاشی ترقی کی بنیاد رکھے گا جو علاقہ کے باشندوں کیلئے رہائش اور ملازمت کے لامحدود مواقع فراہم کرے گی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے امریکہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور غزہ میں اسرائیل کی کی نسل کشی پر مبنی جنگ کے متعلق گفتگو کی۔ بعد ازیں، دونوں لیڈران نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشتعال انگیز بیان دیا کہ امریکہ جنگ زدہ غزہ پر قبضہ کرلے اور عالمی برادری کی خواہش کے مطابق، غزہ پٹی کی تعمیرِ نو کا کام انجام دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے بعد دنیا بھر کے لوگ وہاں رہیں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں ٹرمپ اور یاہو کی ملاقات، قطر میں گفتگو کی تیاری

ٹرمپ نے منگل کو متنازع تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ پٹی پر قبضہ کرلے گا اور ہم وہاں تعمیر نو کا کام انجام دیں گے۔ امریکہ غزہ پٹی کا مالک ہوں گا اور علاقہ میں موجود تمام خطرناک بم، جو پھٹے نہیں ہیں، اور دیگر ہتھیاروں کو ختم کرنے کیلئے ذمہ دار ہوں گا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے متعلق میں نے کئی افراد سے تبادلہ خیال کیا اور ان میں ہر شخص نے اس خیال کو پسند کیا کہ امریکہ کو اس زمین کے ٹکڑے (غزہ) کا مالک ہونا چاہئے۔ انہوں نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس، جو غزہ کو کنٹرول کرتا ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "وہی افراد" کو غزہ کی تعمیر نو اور زمین پر قبضہ کرنے کیلئے ذمہ دار نہیں ہونا چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی اہم ایجنسیوں سے دستبرداری کے حکمنامہ پر دستخط کئے

ٹرمپ نے غزہ میں فوجیوں کی تعیناتی کے امکان کے متعلق کہا کہ ہم وہی کریں گے جو ضروری ہو۔ اگر فوج کو تعینات کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی تو ہم یہ بھی کریں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ تباہ شدہ عمارتوں کو گرا کر ہموار کرے گا اور ایک ایسی معاشی ترقی کی بنیاد رکھے گا جو علاقہ کے باشندوں کیلئے رہائش اور ملازمت کے لامحدود مواقع فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھئے: ایلون مسک کی بڑھتی طاقت امریکی بیوروکریسی کیلئے درد سر

ٹرمپ نے کسی تاریخ یا ٹائم ٹیبل ظاہر کئے بغیر صحافیوں کو بیان دیا کہ میں اسرائیل سے محبت کرتا ہوں۔ میں وہاں کا دورہ کروں گا، غزہ کا دورہ کروں گا اور سعودی عرب کا دورہ کروں گا اور پورے مشرق وسطی کے دیگر مقامات کا دورہ کروں گا۔

اس سے قبل، ٹرمپ نے تجویز پیش کی تھی کہ غزہ میں اکھاڑ پھینکے گئے فلسطینیوں کو جنگ زدہ علاقے سے باہر "مستقل طور پر" آباد کیا جائے، جس کے بعد ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔ اس دوران نیتن یاہو نے امریکی صدر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا منصوبہ "تاریخ بدل سکتا ہے"۔ یہ خیال توجہ کے قابل ہے۔ یہ "ایسی چیز ہے جو تاریخ بدل سکتی ہے۔"

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کے ٹیکس اقدام کے خلاف عالمی سطح پر بے چینی اور ناراضگی کا ماحول

مصر، اردن امریکی مطالبہ کی تعمیل کریں گے: ٹرمپ

غزہ نے چند دنوں قبل یہ تجویز پیش کی تھی کہ بے گھر فلسطینیوں کو مصر اور اردن نے قبول کرنا چاہئے اور انہیں اپنے ملک میں بسانا چاہئے۔ ان کی اس تجویز کی دونوں ممالک نے مخالفت کی ہے۔ گزشتہ ہفتے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم دونوں نے غزہ کے فلسطینیوں کو دوبارہ آباد کرنے کے ٹرمپ کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، فلسطینی اتھارٹی اور عرب لیگ سمیت کئی دیگر ممالک نے مصر اور اردن کے ساتھ مل کر غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں رہائش پذیر فلسطینیوں کو اپنے علاقوں سے نکالنے کے منصوبے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ مصر، اردن اور مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے دیگر اتحادیوں نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ۲۳ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا نسلی تطہیر کے مترادف ہوگا، جس سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو خطرہ لاحق ہوگا، تنازع کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا اور دو ریاستی حل کیلئے امریکہ اور اتحادیوں کی دہائیوں سے جاری کوششوں اور دباؤ کو نقصان پہنچے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: خواتین اور لڑکیوں پر حملے کو نسل کشی کے طورپر استعمال کیا گیا: اقوام متحدہ

لیکن ٹرمپ اپنے مطالبہ پر بضد ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے پاس "ملبے کے بڑے ڈھیر" یعنی غزہ کو چھوڑنے کے علاوہ "کوئی متبادل نہیں ہے۔" اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے ایک دفعہ پھر اصرار کیا کہ انہیں یقین ہے کہ مصر اور اردن کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک، جن کا انہوں نے نام نہیں لیا، بالآخر فلسطینیوں کو اپنے علاقہ میں بسانے کیلئے راضی ہو جائیں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ فلسطین حامی پیغامات نشر کرنے لگا

ٹرمپ نے مزید کہا کہ غزہ میں یہ دہائیوں سے ہو رہا ہے۔ ہمیں فلسطینیوں کو مستقل طور پر اچھے گھروں میں آباد کرنے کیلئے ایک خوبصورت علاقہ چاہئے جہاں وہ خوش رہ سکیں اور انہیں گولی نہ ماری جائے، نہ انہیں قتل کیا جائے اور نہ ہی چاقو سے مارا جائے جیسا کہ غزہ میں ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK